اسموگ کے درمیان لوگوں کو آرام سے سانس لینے کے قابل بنانے کے لیے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن

شدید سموگ نے ایک بار پھر صوبائی دارالحکومت پنجاب کو دنیا کا آلودہ ترین شہر بنا دیا ہے۔
بدھ کے روز لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 432 ریکارڈ کیا گیا۔ لاہور میں PM2.5 کا ارتکاز اس وقت ڈبلیو ایچ او کی سالانہ ایئر کوالٹی گائیڈ لائن ویلیو سے 79.6 گنا تھا۔
پنجاب حکومت نے لاہور ڈویژن اور پنجاب کے دیگر اضلاع میں ماحولیاتی اور صحت کی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ گوجرانوالہ، حافظ آباد، نارووال، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور سیالکوٹ میں دفعہ 144 نافذ رہے گی۔
9 سے 12 نومبر تک تمام تعلیمی ادارے، سرکاری و نجی دفاتر، سینما گھر، پارکس اور ریستوران بند رہیں گے۔ تاہم ہفتے کو بازار بند رہیں گے۔ اس دوران بیکریاں اور میڈیکل اسٹور کھلے رہیں گے۔ بسیں اور وین سڑکوں پر چلتی رہیں گی۔
صوبائی حکومت کی ہدایت کے مطابق، اسکول، دفاتر، ریستوراں اور کاروبار، ترجیحی خدمات جیسے فارمیسیوں، اسپتالوں اور عدالتوں کو چھوڑ کر، سبھی رہائشیوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے بند ہوجائیں گے۔
سوئس گروپ IQAir کے مطابق بدھ کے روز صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہوا کا معیار دنیا میں سب سے خراب تھا، ہوا کے معیار کا انڈیکس "خطرناک" 432 پر تھا، اس کے بعد ہندوستان کا دارالحکومت دہلی 302 اور کراچی 204 پر تھا۔
حالیہ دہائیوں میں جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی صنعتی کاری نے گنجان آباد علاقوں میں فیکٹریوں، تعمیراتی سرگرمیوں اور گاڑیوں سے نکلنے والے بڑھتے ہوئے آلودگیوں کو ہوا دی ہے۔
ٹھنڈے موسم خزاں اور سردیوں کے مہینوں میں یہ مسئلہ زیادہ شدید ہو جاتا ہے، کیونکہ درجہ حرارت کا الٹنا گرم ہوا کی ایک تہہ کو بڑھنے سے روکتا ہے اور آلودگی کو زمین کے قریب پھنسا دیتا ہے۔
اس ہفتے شدید سموگ نے لاہور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے مرئیت کم ہوئی اور رہائشیوں کو اپنی صحت کے لیے خطرہ ہونے کی شکایت ہوئی۔
لاہور میں ایک پرائیویٹ گارڈ محمد صلاح الدین نے کہا کہ موسم ایسا ہے کہ ہر کسی کا گلا خراب ہے اور آنکھیں خراب ہیں اور ہر ایک کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔
اگست میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، جس میں صحت پر خطرناک ہوا کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو نشان زد کیا گیا ہے، دنیا کے آلودہ ترین خطوں میں سے ایک، جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی سے متوقع عمر میں فی شخص پانچ سال سے زیادہ کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔
پڑوسی ملک بھارت میں، دہلی میں حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی آلودگی کو روکنے کے لیے اگلے ہفتے گاڑیوں کے استعمال کو محدود کر دیں گے کیونکہ تخفیف کی کوششوں کے باوجود دارالحکومت میں ہوا کا معیار خطرناک حد تک غیر محفوظ ہے۔
پنجاب حکومت کا سموگ پر قابو پانے کے لیے چار روزہ تعطیل کا اعلان
اس سے قبل منگل کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے سموگ کے شدید بحران کے جواب میں مخصوص ڈویژنوں میں چار دن کی تعطیل کا اعلان کیا تھا۔
ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، سی ایم نقوی نے کہا کہ یہ تعطیلات جمعرات (یوم اقبال، قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے) سے اتوار تک مؤثر رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کے پیچھے کا مقصد سموگ کے مسئلے کے اثرات کو کم کرنا ہے۔